استخارہ کا مطلب اللہ پاک سے خیر طلب کرنا ہے ۔ اگر آپ کو کوئی ضروری کام کرنا ہے جیسا کے شادی ، سفر ، تجارت، نوکری، وغیرہ تو اس کے لئے آپ استخارہ کر سکتے ہیں ۔ استخارہ کرنے والا کبھی افسوس میں یا نقصان میں مبتلہ نہیں ہو سکتا کیونکہ آپ اس خالق سے خیر طلب کرتے ہیں جس کے قبضہ میں پوری کائنات ہے۔
استخارہ ہمیشہ مسنون طریقہ
سے ہی کرنا چاہیے۔ جو کے نبی کریم نے تعلیم کیا ہے۔ استخارہ ہمیشہ خود کرنا چاہیے
۔ کیوں کے آپ اپنے مسئلہ کی سنگینی کو خود جانتے ہیں ۔ جب انسان اپنے لئے دعا کرتا
ہے تو اس کا لہجہ ، انداز، خلوص اس کی دعا
میں اثر پیدا کرتا ہے، اسی طرح استخارہ
بھی ایک دعا ہے جس میں آپ اللہ پاک سے اپنے لئے خیر طلب کرتے ہیں۔ اگر پھر
بھی آپ استخارہ خود نہیں کر سکتے تو پھر کسی اور سے کروا سکتے ہیں لیکن افضل یہی
ہے کے آپ اپنے مسئلہ کے لیے خود استخارہ کریں۔ جب آپ کسی سے استخارہ کرواتے ہیں تو
وہ ان علوم کے ذریعے استخارہ کرتے ہیں جو کہ مسنون تو نہیں لیکن اپنی جگہ افایت
اور اہمیت ضرور رکھتے ہیں ۔
علوم:
·
علم جفر
·
علم رمل
·
تسبیح کے ذریعے استخارہ وغیرہ
حدیث:
صحیح بخاری کی روایت ہے۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کی رسول اللہ علیہ وسلم جس طرح ہمیں قرآن کی
کوئی سورت پڑھایا کرتے تھے اسی طرح ہمیں استخارہ کی نماز اور دعا تعلیم فرمایا
کرتے تھے۔ آپؐ کا ارشاد تھا کہ تم میں سے کوئی شخص جب کسی کام کا ارادہ کرے تو دو
رکعت نفل گزارے اور پھر یہ دعا پڑھے:
دعا
طریقہ استخارہ
·
دو کعت نمازنفل برائے استخارے کی نیت سے ادا کریں ( مکروہ اوقات کے
علاوہ)
·
دعا استخارہ پڑیں ( highlighted حروف کو
پڑہتے وقت اپنے مسئلے کو ذہن میں تصور کریں)
·
کسی سے کلام کیے بغیر داہنی
کروٹ پر سو جائیں
تین دن استخارہ کریں ان تین
دنوں میں انشااللہ آپ کو خواب میں اشارہ مل جائے گا۔ ضروری نہیں کے آپ کو خواب میں
اشارہ ملے ۔ اگر خواب نہیں آئے تو پریشان نہ ہوں۔ جس کام کے لئے آپ نے استخارہ کیا
ہے آللہ پاک استخارے کی برکت سے اس میں آسانی پیدا کر دیتاہے، اور اگر وہ کام آپ
کے لیے نقصان دہ ہے تو اللہ پاک اس برائی کو آپ سے دور کر دیتا ہے۔اور آپ کا دل اس
کام سے پھیر دیتا ہے۔