Now you can Subscribe using RSS

Submit your Email

علم النجوم


علم نجوم اللہ پاک کا دیا ہوا یک تحفہ ہے جس کی بدولت انسان اپنی زندگی کے بہت سی مشکالات کو اللہ پاک کے دیے ہوئے علم سے فائدہ اٹھا کر حل کر سکتا ہے۔ علم نجوم کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں زمانے میں رائج ہیں۔ جن کو دور کرنا ضروری ہے۔ اس بات سے کوئی منکر نہیں کے اس دنیا میں موجود ہر شے اپنا اثر رکھتی ہے۔ آگ ، پانی، ہوا، پھول، خوشبو، ہر شے میں اللہ پاک نے اثر رکھا ہے۔ جو کے انسانوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس کائینات میں موجود ہر چیز کو اللہ پاک نے کسی مقصد کے لیے پیدا کیا ہے، یہ کہنا کے چاند سورج ستارے سیارے سب بیکار ہیں تو یہ کہنے والے ایک بار سوچ لیا کرے کے وہ اللہ پاک کے مخلوقات کو بیکار کہہ کر اس خالق کی توہین کرتے ہیں۔ اللہ پاک کسی بھی شے کو بیکار پیدا نہیں کر سکتا ، کیا آپ کو اللہ پاک نے بیکار میں پیدا کردیا۔ اس خالق نے انسان کو عقل دی جس کے سہارے انسان آج بڑے بڑے کارنامے سرانجام دے رہا ہے۔
اللہ پاک قران میں فرماتا ہے کہ:
·         اوروہی ہے جس نے تمہارے لئے ستارے بنائے تاکہ جنگلوں اور دریاوں کے اندھیروں میں ان سے رستے معلوم کرو۔ اور عقل والوں کے لئے ہم نے اپنی آیتیں کھول کھول کر پیان کردی ہیں (سورۃ انعام آہت: 97)
·         اور اسی نے تمہارے لیے لات اور دن اور سورج اور چاند کو کام میں لگایا ہے۔ اور اسی کے حکم سے ستارے بھی کام میں لگے ہوئے ہیں۔ سمجھنے والوں کے لیے اس میں نشانیا ں ہیں (سورۃنہل آیت : 12)
·         اور ہم ہی نے آسمان میں برج بنائے اور دیکھنے والوں کے لیں اس کو سجا دیا (سورۃ الحجر آیت 16)
·         اور  خدا بڑی برکت والا ہے جس نے آسمانو ں میں برج بنائےاور ان میں آفتاب کا نہایت روشن )چراغ اور چمکتا ہوا چاند بنایا (سورۃ فرقان آیت 61)
·         آسمان کی قسم جس میں برج ہیں (سورۃ برج آیت 1)

اب آتی ہے بات سیاروں کی۔ چاند سورج بھی انہیں سیاروں میں شامل ہیں، سورج کی گرمی کو انسان براہ راست محسوس کرتا ہے جس کے وجہ سے اس کے منہ سے نکل جاتا ہے کہ آج تو سورج بہت گرمی دے رہا ہے، جب کے گرمی دینے والی ذات تو مالک کی ہے سورج کی کیا مجال کے وہ خود سے کوئی حرکت کرے۔ چاند کا انسانی موڈ پر بڑا گہرا اثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے اکثر شعرا اپنی شاعری میں حسن کو چاند سے تشبہ دیتے ہیں۔چاند کی تاریخوں سے سمندر کے پانی میں تغیانی آنا اس بات کا پتہ دہتی ہے کے چاند اپنا اثر رکھتا ہے۔ یہ دو سیارے تو برا ہ راست اثر انداز ہوتے ہیں لیکن ان کے علاوہ عطارد مریخ مشتری وغیرہ بھی اثر رکھتے ہیں لیکن انسان انہیں براہ راست محسوس نہیں کرپاتا جس کی وجہ سے وہ ان پر یقین نہیں کرتا جبکہ اللہ پاک نے  ان میں اثرات رکھے ہیں ۔ جو انسانی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ کم عقل لوگ کہتے ہیں کی یہ سیارے ہمیں کیا نقصان پہچائے گے ۔ تو ایک عام سا کونسٹبل جو سگنل پر حکومت نے کھڑا کر رکھا ہے نقصان تو وہ بھی نہیں پہنچا سکتا آپ کو لیکن حکومت نے اس کے ذمہ یہ کام لگایا ہے کہ ہر آنے جانے والے کا لائسنس چیک کرے جسکا  نہ بنا ہو اس کا چالان کرے۔ توثابت ہوا کے سیاروں میں خود کچھ کرنے کی حیثیت نہیں لیکن اللہ پاک نے جو کام ان کے ذمہ لگائے وہ ضرور انجام دے گے ۔
علم نجوم میں انہی سیارو ں کی چال کو پڑھا جاتا ہے جس طرح محکمہ موسمیات والے سٹلائٹ کےذریع بارشوں پر نظر رکھتے ہیں اور آپ کو مطلع کرتے ہیں۔اگر بارش کی پیشنگوئی کی جاتی ہیں تو کچے مکان والے اپنے چھتوں کی مرمت کرتے ہیں۔اسی طرح سیاروں کی چال کو دیکھ کر ہم آپ کو انے والے وقت کا ٹھورا انداہ دے دیتے ہیں۔ ایسا نہیں کے علم نجوم میں جو بات کہہ دی جائے تو وہ ہو کر رہے گی کیونکہ حقیقی علم صرف واحد خدا تعالٰی کے پاس ہے ۔ ہم صرف ممکنات کے بات کرتے ہیں۔  کیونکی انسان کی قسمت پر تین چیزیں اثرانداز ہوتی ہیں
(1)   دعا: قسمت بدل دیتی ہے
(2)   صدقہ: بلا کو ٹال دیتا ہے
(3)   نیکی: عمر دراز کرتی ہے
ایک نجومی اگر کہہ دے کے آپ پر برا وقت آنے والا ہے جبکہ ایسا نہیں ہوا۔ غور کیا تو پتہ چلا کے آپ نے صدقہ دیا جس کی وجہ سے وہ بلا ٹل گئی۔ایک نجومی نے کہا کے آپ کا فلاں کا میں رکاوٹیں ہیں ۔ جبکہ آپ کا کام آسانی سے ہو گیا۔ غور کیا تو پتہ چلا آپ نے دعا کی بدولت آپ کا کا م آسانی سے ہو گیا۔
اب سیارے اثر انداز کس طرح ہوتے ہیں  یہ دیکھ لیتے ہیں۔ مریخ، زہرہ، عطارد، مشتری، زحل وغیرہ۔ ان سب کے ذمہ اپنے اپنے کام ہیں۔ مریخ کام کرنے کی طاقت اور مزاج میں عصہ پیدا کرتا ہے، علم نجوم کے ماہرین نے  انسان کی  زندگی کو ایک زائچہ میں رکھ کر پیش کیا ہے جس کے 12 گھر ہوتے ہیں ان گھروں میں زندگی کے مختلف پہلو ہوتے ہیں۔
مثال :
اگر مریخ زائچہ کے 4 گھر میں نحس حالت میں موجود ہوگا تو ایک نجومی یہ کہے گا کے مجھے لگتا ہے آپ کا آپ کے گھر والوں سے جھگڑا ہونے والا ہے۔
یہ کہنے کی وجہ یہ تھی کی مریخ  کی نحس حالت غصہ لے کر آ رہی ہے ، زائچہ کے 4 گھر جو کے گھریلو ماحول کا ہوتا ہے۔ اب جب مریخ گھریلو ماحول  میں نحس اثر ڈالے گاتو  مریخ کی وجہ سے گھر میں جھگڑا فساد ہوگا۔ اگر یہی مریخ شادی کے گھر میں ہوتا تو ہم کہتے کے زوجہ سے جھگڑا ہوگا۔
مشتری کی دوسرے گھر میں سعد حالت کے وجہ سے پیسہ آنے کی امید ہوتی ہے وجہ اس کی یہ ہے کے۔مشتری ترقی خوشیاں کامرانیاں لے کر آتا ہے اور زائچہ کا دوسرا گھر مال کا ہوتا ہے۔
اس طرح زائچہ کے مختلف گھر روں میں سیاروں کی چال دیکھتے ہوئے پیشنگوئی کی جاتی ہے۔ جو کہ مکمل حساب کتاب کی صورت میں ہوتی ہے ۔ اسے غیب کہنا جہالت ہےکیونکہ غیب حساب کتاب سے نہیں ملتا ۔ غیب صرف اللہ کی طرف سے بغیر حساب کتاب کے اترتا ہے ۔ اور غیب میں غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی ۔ جبکہ دنیا کے جتنے بھی علوم ہے اور انسان نے اللہ کی رحمت سے سیکھے ہیں اور مکمل حساب کتاب کی شکل میں ۔ اور حساب کتاب میں غلطی کی گنجائش ہوتی ہے اب جب اس میں غلطی کی گنجائش ہے تو یہ غیب نہ رہا۔  آپ لوگوں سے بھی گزارش ہے کے اسے پتھر کی لکیر نہ سمجھے اپنا بھروسہ صرف اللہ کی ذات پر رکھے اور اللہ کے دئے ہوئے علم سے فائدہ اٹھاتے ہوے اللہ سے مدد طلب کرےاگرآپ کو کوئی اچھی خبر دی جاتی ہے تو اللہ کا شکر ادا کرے۔ اور بری خبر سن کر اللہ سے مدد طلب کرے اور شکر ادا کرے مالک کا کے اس پاک ذات نے علم کے ذریع آپ کو پہلے آگاہ کردیا اور آپ نقسان سے بچ گئے۔ ہر علم انسان کو بلندیوں پر بھی پھنچاتا ہے اور پستیوں میں بھی ۔ علم کا صحیح استعمال کرے اور خدا کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوں ۔ امید ہے آپ کی کچھ غلط افہمیا ں دور ہو گئی ہوںگی۔ مذید آگاہی کے لئے تصنیفات کے صفہ کا Visit  کریں اورمطالع کریں۔
شکریہ

مصنف:قاضی محمد عظیم

قاضی محمد عظیم / Author & Editor

Astrologer in karachi Pakistan. We provide the services like Astrology, Palmistry, ilm-ul-jaffar, Istikhara, Taweezat and Ruhani ilaj, Send us your problem and we will give you Solution. InshAllah Allah pak will resolve your problem

Coprights @ 2016, Astrodarbar