Now you can Subscribe using RSS

Submit your Email

استخارہ




استخارہ کا مطلب اللہ پاک سے خیر طلب کرنا ہے ۔ اگر آپ کو کوئی ضروری کام کرنا ہے جیسا کے شادی ، سفر ، تجارت، نوکری، وغیرہ تو اس کے لئے آپ استخارہ کر سکتے ہیں ۔ استخارہ کرنے والا کبھی افسوس میں یا نقصان میں مبتلہ نہیں ہو سکتا کیونکہ آپ اس خالق سے خیر طلب کرتے ہیں جس کے قبضہ میں پوری کائنات ہے۔
استخارہ ہمیشہ مسنون طریقہ سے ہی کرنا چاہیے۔ جو کے نبی کریم نے تعلیم کیا ہے۔ استخارہ ہمیشہ خود کرنا چاہیے ۔ کیوں کے آپ اپنے مسئلہ کی سنگینی کو خود جانتے ہیں ۔ جب انسان اپنے لئے دعا کرتا ہے تو اس کا لہجہ ، انداز، خلوص  اس کی دعا میں اثر پیدا کرتا ہے، اسی طرح استخارہ  بھی ایک دعا ہے جس میں آپ اللہ پاک سے اپنے لئے خیر طلب کرتے ہیں۔ اگر پھر بھی آپ استخارہ خود نہیں کر سکتے تو پھر کسی اور سے کروا سکتے ہیں لیکن افضل یہی ہے کے آپ اپنے مسئلہ کے لیے خود استخارہ کریں۔ جب آپ کسی سے استخارہ کرواتے ہیں تو وہ ان علوم کے ذریعے استخارہ کرتے ہیں جو کہ مسنون تو نہیں لیکن اپنی جگہ افایت اور اہمیت ضرور رکھتے ہیں ۔ 

علوم:

·         علم جفر
·         علم رمل
·         تسبیح کے ذریعے استخارہ        وغیرہ
حدیث:
صحیح بخاری کی روایت ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کی رسول اللہ علیہ وسلم جس طرح ہمیں قرآن کی کوئی سورت پڑھایا کرتے تھے اسی طرح ہمیں استخارہ کی نماز اور دعا تعلیم فرمایا کرتے تھے۔ آپؐ کا ارشاد تھا کہ تم میں سے کوئی شخص جب کسی کام کا ارادہ کرے تو دو رکعت نفل گزارے اور پھر یہ دعا پڑھے:

 دعا
طریقہ استخارہ
·         دو کعت نمازنفل برائے  استخارے کی نیت سے ادا کریں ( مکروہ اوقات کے علاوہ)
·         دعا استخارہ پڑیں           ( highlighted حروف کو پڑہتے وقت اپنے مسئلے کو ذہن میں تصور کریں)
·         کسی سے کلام کیے بغیر داہنی کروٹ پر سو جائیں
تین دن استخارہ کریں ان تین دنوں میں انشااللہ آپ کو خواب میں اشارہ مل جائے گا۔ ضروری نہیں کے آپ کو خواب میں اشارہ ملے ۔ اگر خواب نہیں آئے تو پریشان نہ ہوں۔ جس کام کے لئے آپ نے استخارہ کیا ہے آللہ پاک استخارے کی برکت سے اس میں آسانی پیدا کر دیتاہے، اور اگر وہ کام آپ کے لیے نقصان دہ ہے تو اللہ پاک اس برائی کو آپ سے دور کر دیتا ہے۔اور آپ کا دل اس کام سے پھیر دیتا ہے۔

بچوں کا نام

 

نام اگر علمائے نجوم کے وضع کردہ قوائد کے مطابق رکھا جائے تو اس نام کے عمدہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں قوائد کا بہت کم خیال رکھا جاتا ہے ۔ اور جس کو جو نام پسند آتا ہے رکھ دیا جاتا ہے۔ جس وجہ سے مولود اپنی زندگی میں مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے۔
علم نجوم کی نظر میں  نام تین طریقوں  سے اثرانداز ہوتا ہے
(ا)  پکار
(ب) متعلقہ برج
(ج) نام کا عدد

علمائے نجوم کی قول کے مطابق رکھا گیا نام  اگر وقت پیدائش سے حاصل برج کے حرف اور تاریخ پیدائش  سے حاصل عدد کے مطابق رکھا جائے تو متعلقہ شخص  کی تمام صلاحیتں یکجہ ہو جاتی ہے۔ اگر تاریخ پیدائش کا طالع برج اور ہو اور نام کسی دوسرے برج کا رکھ دیا تو مولود ساری زندگی دوہری فطرت میں گزارتا ہے۔
مثلا:    اگر نام برج ثور کا ہے ہو پیدائش برج حمل کی کے ہے تو ۔ برج حمل پر آنے والی مصیبت  اثر انداز ہو گی۔ اور جب برج ثور پر  جب مصیبت آئے گی تو وہ بھی اثرانداز ہو گی۔ جبکہ اگر نام اور پیدائش  دونوں سے برج حمل بنا تو ثور کی مصیبت اثرانداز نہ ہو پائے گی۔

میں ایک آسان طریقہ لکھ رہا ہو جس کو اپنا کر آپ  مولود کا نام رکھ سکتے ہیں۔
تاریخ پیدائش سے عدد معلوم کرے۔

مثال:

تاریخ پیدائش: 2016-04-10

   6  +1+0+2+4+0+0+1 =   14   
4+1= 5        مفرد عدد    

وقت پیدائش سے طالع برج معلوم کر کے نام کا سر حرف معلوم کرنا :

نوٹ:   (طالع برج وہ ہوتا ہے جو پیدائش کا وقت سے معلوم ہوتا ہے نہ کی دن سے۔ ہر گھنٹہ کے بعد طالع برج تبدیل ہو جاتا ہے)

بروج سے منسوبی حروف:


ا-ل-ع-ی
حمل
ب-  و
ثور
ق-ک
جوزا
ح -    ھ
سرطان
ٹ – م
اسد
پ – غ
سنبلہ
ت – ط – ر
میزان
ذ – ز-  ض – ظ
عقرب
ف
قوس
گ – خ – ج
جدی
س – ش – ث- ص
دلو
د – چ
حوت











مثال:
ایک بچہ برج حمل کے تحت پیدا ہوا  متعلقہ برج کے حروف ا، ل، ع، ی ہیں تاریخ پیدائش دو فروری 1990 ہے اس طرح

0+2+0+2+1+9+9+0         =        23
   2+3   =       5        مفرد عدد

متعلقہ حرف ا  سر حرف رکھ کر نام الیاس رضا نام بنایا۔

ا
ض
ر
س
ا
ی
ل
ا
1
800
200
60
1
10
30
1
1+800+200+60+1+10+30+1   =       1103

1+1+0+3     =       5
مفرد عدد بنا    5

اس طرح یہ نام ہر طرح سے مماثل ہے۔
ابجد قمری
ز
و
ہ
د
ج
ب
ا
7
6
5
4
3
2
1
ن
م
ل
ک
ی
ط
ح
50
40
30
20
10
9
8
ش
ر
ق
ص
ف
ع
س
300
200
100
90
80
70
60
غ
ظ
ض
ذ
خ
ث
ت
1000
900
800
700
600
500
400


مصنف:قاضی محمد عظیم خلیل احمد

Coprights @ 2016, Astrodarbar